پانچ عادات جو آپ کی قوت برداشت کو 5 گنا بڑھا دینگی
۔ فوری ردعمل سے گریز
نماز کے بعد ایک بابا جی نے نوجوانوں کو مخاطب کیا اور بولے میرے بچوں آج میں تمھیں ایسی نصیحت کرو ں جوتمھیں ہر دلعزیزبنا دے گی۔ سب نوجوان متجسس نظروں سے بابا جی کی طرف دیکھنے لگے۔ بابا جی نے کچھ توقف کیا اور سب کو دیکھتے ہوئے بولے میرے بچو کسی کی بری بات کا جواب اسی وقت نہیں دینا بلکہ اگلے دن دینا۔ بس تمھاری زندگی آسان ہو جائے گی۔ ہمیں اسوقت یہ بات سمجھ نہ آئی لیکن میرے دماغ میں نقش سی ہو گئی اور میں نے اندر ہی اندر اس کو آزمانے کا تہیہ کرلیا۔وقت گزرتا گیا اور میں نے اس نصیحت کو بار ہا دفعہ آزمایا اور کبھی فوری رد عمل نہ دیا اور جب اگلا دن آتا تو مجھے وہ بری بات تقریبا یا تو بھول چکی ہوتی یا پھر اسکی حیثیت بہت معمولی ہوچکی ہوتی۔ ۔۔۔منقول
منفی اور مثبت نتائج کا جائزہ
عمومی طور پر ہم ردعمل دے کر پھر اسکے منفی و مثبت نتائج کا انتظار کرتے ہیں جو کہ ایک خطرناک عادت ہے۔ اسکے برعکس اگر ردعمل سے پہلے آپ تھوڑا سا سوچ لیں کہ میری بات یا عمل کیا اثرات مرتب کرسکتا ہے تو آپ کسی بھی پریشان کن صورتحال سے بہت حد تک محفوظ رہ سکیں گے۔
مدمقابل کو ایک بشر سمجھیں نہ کہ فرشتہ
دنیا میں کوئی انسان مکمل نہیں ہے ہر ایک کی ذات میں خوبیاں بھی ہیں اور خامیاں بھی ہیں جس وقت کسی نے آپ سے نامناسب بات کردی تو اسکو بشر ہونے کاکی رعایت دے دیں اور نظر انداز کرنے کی کوشش کریں۔ ہمارا مجموعی رویہ ہوتا کہ ہمیں ہر کوئی ہماری مرضی اور سوچ کے مطابق ہی ڈیل کرے۔ لیکن کیا یہ ممکن ہے؟کبھی نہیں۔وقت کے حکمران اور بادشاہ کو بھی ہر چیز مرضی کے مطابق نہیں ملتی۔ پس ہمیں اپنے آس پاس رہنے والوں کو فرشتہ نہیں بلکہ انسان ہی سمجھنا چاہیے جو کہ
غلطیوں کا پتلاہے۔
سمجھوتہ کرنا سیکھیں
گذشنہ پیرائے میں یہ بات کی جا چکی ہے کہ کسی کو اسکی مرضی اور منشاء کے مطابق ہر وقت نہ مل سکتا اور نہ اسکی توقع کرنی چاہیے۔ زندگی اسی چیز کا نام ہے کچھ مان اور کچھ منوا لو۔ جو آپ کی منشا کے مطابق نہیں لیکن ضروری بھی ہے تو اس سے سمجھوتا کر لیں۔ اسکو اکیسویں صدی میں سماجی ذہانت کا عنوان دیا گیا ہے۔ جن کے متعلق ماہرین کا خیال ہے کہ وہ نسبتا اچھی اور کامیاب زندگی گزارتے ہیں۔
خود مدمقابل کی جگہ پر رکھ کر حالات کا تجزیہ کریں
(Put yourself in others shoe)انگریزی کا محاورہ ہے
اس کا مطلب یہ ہے کہ جب تک آپ خود کو دوسرے کی جگہ پر رکھ کر تجزیہ نہیں کرتے آپ کبھی درست نتائج اخذ نہیں کرپاتے۔ اس انگریزی محاورے کی تاریخ کا ہمیں صیح سے اندازہ تو نہیں لیکن اسکے ساتھ جو واقعہ غالبا ہو گا وہ کچھ ایسا ہو گا کہ 2 دوست کہیں جا رہے ہونگے ایک بار بار پیچھے رہ جاتا ہوگا جس پر اگے نکل جانے والے کو رکنا پڑتا اور اسکا انتظار کرناپڑتا۔اس پر وہ آپس میں الجھ پڑے تو پاس سے گزرنے والے کسی سیانے نے صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد آگے نکل جانے والے سے کہا ہوگا بھائی تم اسکے جوتے پہن کر چلو پھر تمھیں پتا چل جائے گا کہ وہ بیچارہ کیوں پیچھے رہ جاتا ہے۔
حرف آخر
دوسروں کے ساتھ ایسا سلوک کریں جیسا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ کیا جائے۔
4 Comments
Considerable points
ReplyDeleteExcellent points to be noted. These are extremely important tips to deal with other people around us.
ReplyDeleteزندگی کو پُرسکون بنانے کیلئے یہ ضروری ہے
ReplyDeletePositive approach & behavior is basic tool for peaceful social life, informative !
ReplyDelete